اس کے بعد وہ اپنے چچا سے موسیقی کی تعلیم لینے لگے ۔منا ڈے 40 کی دہائی میں اپنے چچا کے ساتھ موسیقی کے میدان میں اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے ممبئی آ گئے ۔1943 میں فلم ‘تمنا’ میں بطور گلوکار انہیں ثریا کے ساتھ گانے کا موقع ملا۔حالانکہ اس سے پہلے وہ فلم رام راج میں کورس کے طور پر گانا گاچکے تھے ۔دلچسپ بات ہے کہ یہی ایک واحد فلم تھی جسے بابائے قوم مہاتما گاندھی نے دیکھا تھا۔
ابتدائی دور میں منا ڈے کے ہنر کو پہچاننے والوں میں موسیقار – شنکر جے کشن کا نام خاص طور پر قابل ذکر ہے ۔ اس جوڑی نے انہیں مختلف انداز کے نغمات گانے کا موقع دیا ۔ ‘آجا صنم مدھر چاندنی میں ہم’ جیسے رومانوی نغمہ اور’کیتکي گلاب جوہی’ جیسے کلاسیکل نغمے بھی گوائے ۔
جبکہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ابتداء میں منا ڈے نے یہ نغمے گانے سے انکار کر دیا تھا۔موسیقار شنکر جے کشن نے جب منا کو ‘کیتکي گلاب جوہی’ گانا گانے کی پیش کش کی تو پہلے تو وہ اس بات سے گھبرا گئے کہ بھلا وہ عظیم کلاسیکل موسیقار بھیم سین جوشی کے ساتھ کس طرح نغمہ گا پائیں گے اور انہوں نے سوچا کہ کچھ دنوں کے لئے ممبئی سے دور پونے چلے جائیں ۔