جنوری 2007ء میں 10 سالہ سرجیو پلیکو نے امریکی شہر ہاسٹن میں صدام حسین کی پھانسی کی ویڈیو دیکھنے کے بعد خود کو پھانسی پر لٹکا دیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق بچے نے یہ سوال کیا تھا کہ ’کیا اس طرح وہ لوگوں کو مارتے ہیں؟‘ جس پر اہل خانہ نے جواب دیا کہ ’نہیں، لیکن چونکہ یہ آدمی بُرا تھا اس لیے اس کے ساتھ ایسا کیا گیا۔‘
لیکن یہ عمل دہرانے والا صرف پلیکو ہی نہیں بلکہ صدام حسین کی پھانسی کے بعد اطلاعات کے مطابق دنیا بھر میں ایک ہفتے کے اندر کم از کم 7 بچوں نے خود کو مار دیا تھا۔ ان میں 9 سالہ مبشر علی بھی تھا جس نے رحیم یار خان میں صدام حسین کی موت کی نقل کرنے کی خاطر اپنی 10 سالہ بہن کی مدد سے خود کو پنکھے سے لٹکا کر مار دیا تھا۔ علی کے والد کا کہنا تھا کہ بچوں نے ٹی وی پر وہ ویڈیو دیکھی تھی اور اس میں دکھائے گئے پھانسی کے منظر کو نقل کرنے کی کوشش کی تھی۔