ایس آئی ٹی کے علاوہ اس معاملے کی جانچ جیل کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل اور ضلع مجسٹریٹ اناؤ نے بھی کی تھی۔ان کمیٹیوں کی تحقیقات کی بنیاد پر اس معاملے میں پولیس سب انسپکٹر کنور بہادر سنگھ سمیت چھ پولیس اہلکار اور دو ڈاکٹروں کو معطل کر دیا گیا تھا۔ تین ڈاکٹروں کے خلاف محکمہ جاتی تحقیقات چل رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عصمت دری کے واقعہ کے بعد 30 جون 2017 کو متاثرہ کے چچا اسے لے کر دہلی چلے گئے تھے۔ اس بابت متاثرہ نے پہلی رپورٹ 17 اگست 2017 میں درج کرائی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ کے چچا نے الزام لگایا ہے کہ مقدمے کو واپس لینے کے لئے ان کے بھائی (متاثرہ کے والد) پر دباؤ بنایا جا رہا تھا جس کی وجہ سے انہیں ماراپیٹا اور فرضی معاملوں میں جیل میں بھیج دیا گیا تھا جہاں انہیں اتنا مارا گیا کہ جیل سے اسپتال کے راستے میں ہی ان کی موت ہوگئی تھی۔