امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایٹمی معاہدے میں اصلاحات کے لیے یورپی یونین کو بارہ مئی تک کی مہلت دی ہے بصورت دیگر ایٹمی معاہدے سے نکل جانے کی دھمکی دی ہے۔امریکہ کی سابق نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار ونڈی شرمین نے نیویارک ٹائمز میں چھپے اپنے مقالے میں،
لکھا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے نکلنے کی صورت میں امریکہ مضبوط نہیں ہوگا بلکہ یورپ امریکہ تعلقات پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ خطرے میں پڑ جائیں گے۔ونڈی شرمین کا کہنا تھا کہ امریکا کے اتحادی اور اسی طرح جنوبی کوریا، جاپان اور ہندوستان جیسے اہم شریک ممالک بھی ایران کے خلاف سفارت کاری کے بغیر دوبارہ عائد کی جانے والے والی اقتصادی پابندیوں کی مخالفت کریں گے۔