نئی دہلی،14مارچ ؛فرقہ وارانہ فتنہ انگیزی کی یہ بدترین کوشش بجائے خود تعزیرات ہند کی دفعات153 اور 295A کے تحت تحت سنگین جرائم کے زمرے میں آتی ہے۔
ان خیالات کا اظہارقومی اقلیتی کمیشن کے سابق چیرمین اور لا کمیشن آف انڈیا کے سابق رکن پروفیسر طاہر محمود نے کلام پاک سے متعلق سپریم کورٹ میں دائر کردہ پٹیشن پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ان میں سے پہلی دفعہ مذہب کی بنیادپر بدامنی پھیلانے کی کوشش کو جرم قرار دیتی ہے اور دوسری صاف طور پر کہتی ہے کہ ”جو کوئی شخص ہندوستان کے شہریوں کے کسی طبقے کے مذہبی جذبات بھڑکانے کی نیت سے زبانی یا تحریری طور اسکے مذہب کی توہین کرتا ہے یا ایسا کرنے کی کوشش کرتا ہے اسے تین سال تک کی قید اور جرمانے کی سزا دی جائے گی“ ۔