سابق کرکٹرسنیل گواسکرکے مطابق وراٹ کوہلی عالمی کپ تک کے لئے کپتان منتخب کئے گئےتھے۔ اس کے بعد سلیکشن کمیٹی کوان کو دوبارہ کپتان مقررکرنے کے لئے میٹنگ کرنی چاہئے تھی، جونہیں کی گئی۔
ہندوستانی ٹیم ویسٹ انڈیزکا دورہ کرنے کے لئے پوری طرح تیارہے۔ وراٹ کوہلی کی قیادت میں ٹیم پیر کی رات دورے کے لئے روانہ ہوجائے گی۔ حالانکہ سابق کرکٹرسنیل گواسکرنے اس دورے کے لئے ٹیم کےانتخابی عمل پرسوال کھڑے کردیئے ہیں۔ ہندوستانی کرکٹ تاریخ کے اس عظیم کرکٹرنے سابق وکٹ کیپرایم ایس کے پرساد کی قیادت والی سلیکشن کمیٹی پر وراٹ کوہلی کودوبارہ کپتان منتخب کرنے کے عمل کونظراندازکرنے کا الزام لگایا ہے۔
مڈ ڈے میل میں لکھے اپنے کالم میں سنیل گواسکرنے کہا ہے کہ سلیکٹروں نے ویسٹ انڈیز دورہ کے لئے ٹیم کے انتخاب سے قبل وراٹ کوہلی کو کپتان منتخب کرنے کے لئے کوئی میٹنگ نہیں کی۔ اس سے سوال کھڑا ہوتا ہے کہ کیا وراٹ کوہلی اپنی اورسلیکشن کمیٹی کی خوشی سے کپتان بنے ہیں۔
سلیکشن کمیٹی پرتنقید
ٹسٹ کرکٹ میں سب سے پہلے 10 ہزار رنوں کے اعدادوشمارتک پہنچنے والے سنیل گواسکرنے کم تجربہ کارسلیکشن کمیٹی پربھی نشانہ سادھا۔ موجودہ سلیکشن کمیٹی میں ایم ایس کے پرساد کے علاوہ شرن دیپ سنگھ، دیوانگ گاندھی، جتن پراجنپے اورگنن کھیڑا شامل ہیں۔ ان میں سے آخری دو نے صرف ونڈے کرکٹ کھیلا ہے۔ سنیل گواسکرنے کہا ‘اب جلد ہی نئی سلیکشن کمیٹی کا انتخاب ہوگا۔ امید ہے کہ اس میں ایسے سطح کے لوگ ہوں گے، جنہیں آسان شکارنہیں بنایا جاسکے گا اورجو مینجمنٹ کے سامنے اپنی بات مضبوطی سے رکھ سکیں گے’۔