سویڈن میں مسجد کے باہر قرآن مجید کو جلانے کا معاملہ ابھی تھما بھی نہیں تھا کہ وہاں کے حکام نے ایک بار پھر مسلمانوں کی اس مقدس کتاب کو جلانے کی اجازت دے دی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ قرآن کو جلانے کی اجازت ایسے وقت میں دی گئی جب مالمو شہر یوروویژن گانے کے مقابلے کی میزبانی کر رہا ہے۔ یوروویژن میں حصہ لینے والے ممالک میں اسرائیل بھی شامل ہے، جو 11 مئی تک چلتا ہے۔ ایسے میں اس پروگرام کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
یہ اطلاع ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے دی ہے۔ انادولو کے مطابق، جنوبی سویڈن میں مالمو پولیس نے GATS پر متنازعہ مظاہروں کے لیے اجازت نامہ جاری کیا ہے۔ اب اگر دیکھا جائے تو قرآن کو جلانے کی اجازت ایسے وقت میں دی گئی ہے جب سویڈن پہلے ہی کئی مسلم ممالک کے نشانے پر ہے۔ اس طرح کے واقعات نے کئی مسلم ممالک کے ساتھ سٹاک ہوم کے تعلقات کشیدہ کر دیے ہیں۔ مالمو میں تقریباً 3.50 لاکھ لوگ رہتے ہیں۔ جس میں تقریباً 50 ہزار مسلمانوں کی آبادی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ قرآن کو جلانے کی اجازت ایسے وقت میں دی گئی جب مالمو شہر یوروویژن گانے کے مقابلے کی میزبانی کر رہا ہے۔ 11 مئی تک چلنے والے یورو ویژن میں حصہ لینے والے ممالک میں اسرائیل بھی شامل ہے۔ ایسے میں اس پروگرام کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ اسی دوران اسرائیل نے ایک سفری ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں مالمو میں اسرائیلی لوگوں اور یہودیوں کے لیے خطرہ بتایا گیا ہے اور یہ کہ مالمو شہر میں بڑی تعداد میں عرب تارکین وطن رہتے ہیں۔ یہ شہر اسرائیل مخالف شہر کے طور پر جانا جاتا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جون 2023 میں سلمان مومیکا نامی شخص کی جانب سے قرآن مجید کو جلانے کی پوری دنیا نے مذمت کی تھی۔