بیجنگ : دنیائے انٹرنیٹ پر چھائے سرچ انجن گوگل کی ای میل سروس جی میل کو چین میں بلاک کردیا گیا۔
چین میں اظہار رائے کی آزادی کے لیے سرگرم گروپ گریٹ فائر ڈاٹ او آر جی کے مطابق چین میں جمعہ کو بڑی تعداد میں جی میل ویب ایڈریسز کو بلاک کردیا گیا ہے۔اس گروپ کے ایک رکن نے رائٹرز کو بتایا کہ اس کے خیال میں حکومت گوگل کو چین سے بے دخل کرنے اور اس کی بیرون ملک مارکیٹ کو کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
اس کا مزید کہنا تھا “تصور کریں اگر جی میل صارفین اپنے چینی صارفین سے رابطہ نہ کرسکیں تو چین سے باہر اس ای میل سروس کو استعمال کرنے والے متعدد افراد بھی جی میل کو چھوڑنے پر مجبور ہوجائیں گے”۔
گوگل کی اپنی سروسز کے ٹریفک کے حوالے سے بنائی جانے والی رپورٹ میں بھی دکھایا گیا ہے کہ جمعے کو چین میں جی میل کے ٹریفک میں نمایاں کمی آئی ہے۔
گوگل کے ایک ترجمان کے مطابق ” ہم نے اس معاملے کو دیکھا اور معلوم ہوا کہ یہ ہماری کسی غلطی کا نتیجہ نہیں”۔
رواں برس جون سے چین میں گوگل کی لگ بھگ تمام سروسز بری طرح متاثر ہوئی ہیں تاہم گزشتہ ہفتے تک جی میل صارفین کو ای میلز ڈاﺅن لوڈ کرنے کی سہولیت میسر تھی۔
چین میں انٹرنیٹ پر ریاستی کنٹرول بہت سخت ہے اور یہاں کام کرنے والے سنسرشپ میکنزم کو گریٹ فائروال آف چائنا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جبکہ جی میل کی سروس میں مداخلت کا آغاز تیان من اسکوائر کے قتل عام کو 25 سال مکمل ہونے پر جون میں ہوا تھا۔
جی میل پر پابندی کے بعد چین میں کام کرنے والی کمپنیوں کو ای میل کے ذریعے رابطوں میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ اس سروس کو کارپوریٹ ای میل سسٹم کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
بیجنگ کے ایک جریدے سے تعلق رکھنے والے زیک اسمتھ کے مطابق جب جی میل جیسی سروسز بلاک کردی جائیں تو اس سے چین میں انٹرنیٹ سے کنکٹ ہونا اور کام کرنا مشکل سے مشکل تر ہوتا چلا جائے گا۔