قاہرہ ۔مصر کی فوجی حمایت سے قائم وزیر اعظم نے اپنے منصب سے پیر کے روز استعفا دے دیا ہے۔ دو ماہ تک مصر میں متوقع صدارتی انتخاب سے پہلے فوج کی حمایت سے قائم عبوری حکومت کیلیے یہ ایک بڑا سیاسی دھچکا ہو سکتا ہے۔
مصر میں سوشل میڈیا پر یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئ جس کے بعد سرکاری ذرائع نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق عبوری وزیر اعظم نے استعفے کا اعلان پیر کے روز ہونے والے کابینہ کے انتہائی مختصر اجلاس کے بعد کیا ہے۔ ایک اطلاع کے مطابق یہ اجلاس صرف 15 منٹ جاری رہا۔
واضح رہے فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی جو متوقع طور پر صدارتی امیدوار بھی ہوں گے کابینہ میں وزارت دفاع کا منصب سنبھالے ہوئے ہیں، تاہم عملا ان کی حیثیت اس عبوری حکومت کے روح رواں اور ”گاڈ فادر” ہیں۔
فیلڈ مارشل نے روس کے حالیہ دورے کے بعد سے ریاستی اور حکومتی سربراہ کے انداز سے عالمی سیاسی رہنماوں اور غیر ملکی حکمرانوں سے ملاقاتیں بھی کرنا شروع کر دی ہیں۔
عبوری وزیر اعظم کے اچانک مستعفی ہونے سے پہلے عبوری حکومت نائب صدر محمد البرادعی نے عبوری حکومت قائم ہونے کے محض ایک ہی ماہ بعد استعفا دے دیا تھا۔ تاہم عبوری وزیر اعظم حاذم الببلاوی کے استعفے کی فوری طور پر وجوہات سامنے نہیں آئی سکی ہیں۔