غرب اردن کے شہر نابلس میں صیہونی حکومت کے فوجی حملے میں زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اس درمیان فلسطین کی جہادی تنظیموں نے صیہونیت مخالف اپنی جدوجہد تیز کرنے کےعزم کا اظہار کیا ہے۔صیہونی فوجیوں نے بدھ کے روزانتہا پسند صیہونیوں کی مدد سے غرب اردن میں واقع شہر نابلس میں حضرت یوسف پیغمبر (ع) کے روضے پر حملہ کیا۔
فلسطینی ذرائع نے خبردی ہے کہ اس حملے میں 58 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں ۔ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے البلاطہ علاقے میں دو فلسطینیوں کے گھروں کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔
اس موقع پر سرایا القدس سے وابستہ نابلس بٹالین کے جوانوں کی اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ زبردست جھڑپ بھی ہوئی ہے۔
صیہونی فوجی اپنے جارحانہ مقاصد کے حصول کے لئے آئے دن غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس کو جارحیت کا نشانہ بناتے رہتے ہیں جس میں فلسطینیوں کی ایک تعداد شہید و زخمی ہوجاتی ہے یا انھیں گرفتار کر لیا جاتا ہے۔
حضرت یوسف ع سے منسوب روضہ مشرقی نابلس کے بلاطہ کیمپ کے اطراف میں واقع ہے۔ فلسطینیوں اور صیہونی انتہا پسندوں کے درمیان نابلس میں واقع حضرت یوسف علیہ السلام کے روضے کے بارے میں 1967 سے اختلافات چلے آرہے ہیں اور دونوں کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔