بہار سے آر جے ڈی کے نکالے گئے رہنما پپو یادو نے منگل کو پٹنہ سے آئی جیٹ ایئر ویز کی پرواز کی ایک ائیرہوسٹس کے ساتھ اس وقت مبینہ طور پر بدسلوکی کی، جب عورت نے رہنما سے بچا ہوا کھانا کوریڈور میں نہیں پھینک کے لئے کہا. ایئر لائن افسروں نے کہا کہ واقعہ اس وقت ہوئی جب پٹنہ سے پرواز کرنے والا جہاز نئی دہلی آ رہا تھا.
یادو پر پرواز میں تعینات ائیرہوسٹس نے چپل سے مارنے کی دھمکی دینے کا الزام لگایا ہے. معاملہ اتنا بگڑ گیا کہ پرواز کے کیپٹن کو دہلی ایئر کنٹرول کو الرٹ کر دوسرے طیاروں سے پہلے لینڈنگ کی اپیل کرنی پڑی اور لینڈنگ کے بعد گیٹ کھلنے پر سکیورٹی کو بلانا پڑا.
ایئر ہوسٹس کے مطابق سارا معاملہ پٹنہ میں بورڈنگ کے وقت ہی شروع ہوا، جب پپو یادو سب سے آخر میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ پلین پر سوار ہوئے. انہیں 1-A سیٹ نمبر ملا، جب ائیرہوسٹس نے سیکورٹی کے لحاظ سے سیٹ کو اپراٹ رکھنے اور موبائل بند کرنے کی اپیل کی، پھر پپو یادو نے کہا وہ ایم پی ہیں. بار بار کہنے پر بھی انہوں نےکہنانہیں مانا.
اسکے بعد جب انہیں کھانا دیا گیا تو کھانا ان کے بیگ پر گر گیا. پپو یادو نے ائیرہوسٹس سے اسے صاف کرنے کو کہا. ائیرہوسٹس نے انکار کیا، تو پپو یادو چراغ پا ہو گئے اور انہوں نے چپل دکھاتے ہوئے مارنے کی دھمکی دی. اس کے بعد ایئر ہوسٹس کے صبر کا باندھ ٹوٹ گیا اور وہ رونے لگی اور کیپٹن سے اس کی شکایت کی. یہ سارا واقعہ ائیرہوسٹس کی تحریری شکایت میں درج ہے.
پرواز لینڈ ہونے پر اور دروازہ کھلنے کے بعد بھی پپو یادو چلاتے رہے، تب کیپٹن کو سکیورٹی سے انہیں باہر لے جانے کے لئے کہنا پڑا. جیٹ ایئر ویز نے اس واقعہ کی تصدیق کی ہے. اگرچہ ابھی تک اس معاملے کی شکایت پولیس میں درج نہیں کرائی گئی ہے. ادھر پپو یادو نے ان الزامات کو سراسر جھوٹا بتاتے ہوئے کہا کہ ائیرہوسٹس کا پنگا بزنس کلاس کے چار مسافروں سے ہوا تھا.