جے پور:جے لون ہسپتال میں لاپرواہی کی وجہ سے 9 سال کی معصوم روشنی کی زندگی میں اندھیراچھا گیا. بخار میں مبتلا اس بچی کی آنکھیں چلی گئیں. بچی کو 21 اپریل کو داخل کرایا گیا تھا، لیکن 4 جون تک ڈاکٹر رشتہ داروں کو یہ دلاسہ دیتے رہے کہ آنکھیں روشن ہو جائیں گی، لیکن کامیابی نہیں ملتی دیکھ آخر ڈاکٹر نے اسے چھٹی دے دی. اہل خانہ نے پولیس میں معاملہ درج کرایا ہے. ہسپتال انتظامیہ نے بھی جانچ کمیٹی تشکیل دے دی ہے. طبی وزیر نے قصورواروں پر کارروائی کی بات کہی ہے.
بھرت پور کے نگلا ہیراداس رہائشی روشنی کو کئی دنوں سے بخار تھا. لواحقین نے اسے 21 اپریل کو جے لون ہسپتال لائے. اسے 25 اپریل کو گلوکوز چڑھایا گیا. اس کے بعد وہ سو گئی. صبح اٹھنے پر اسے کچھ دکھائی نہیں دیا تو ڈاکٹروں کو بلایا گیا. جانچ پڑتال کی تو پتہ چلا کہ آنکھوں کی روشنی جا چکی ہے.
معاملہ بڑھنے پر اسپتال انتظامیہ نے تحقیقات کمیٹی قائم کر دی ہے. روشنی ہسپتال کے ڈاکٹر سیتارم کی یونٹ میں داخل تھی. ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بخار میں کئی بار آنکھوں کی روشنی چل جاتی ہے، لیکن پھر آنکھیں ٹھیک بھی ہو جاتی ہیں. روشنی کے معاملے میں ایسا نہیں ہوا. ہسپتال سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اشوک گپتا نے بتایا کہ معاملے میں جانچ کمیٹی بنا دی گئی ہے. ڈاکٹر سیتارمن سے بھی رپورٹ طلب کی گئی ہے.