دبئی ۔۔۔ ایک نوجوان اسرائیلی خاتون کو اس کے نیلے بالوں کی وجہ سے اسرائیلی بس ڈرائیور نے بس سے زبردستی نیچے اتار دیا۔ بس پر سفر کرنے والے دوسرے مسافروں نے بھی ڈرائیور کی تالیاں بجا کر حمایت کر دی۔ نوجوان اسرائیلی خاتون کا دعوی ہے کہ ڈرائیور اور مسافروں نے اس پر چلانا شروع کر دیا تھا کہ وہ بس سے نیچے اتر جائے۔
یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق نوجوان خاتون کو اس سختی کا نشانہ بنانے والوں کا موقف تھا کہ اس نے اسرائیلی ریاست کے لیے شرمندگی کا سامان کیا ہے ۔ کہ اس نے اسرائیلی پرچم کے رنگ کو اپنے بالوں پر چڑھا لیا تھا۔ ناٹی نی نامی اس خاتون نے سوشل میڈیا پر عبرانی میں لکھا ہے کہ ریاست اسرائیل کے کے لیے توہین کی کیا بات ہے کہ اس کے پرچم کا رنگ اپنے سر پر کر لیا ؟
بس ڈرائیورنے اس میں نیلے بال بنانے والی نوجوان اسرائیلی خاتون کو گھٹیا قرار دیا ہے اور کہا یہ ایک نیچ قسم کی انسان ہے، ڈرائیور نے سوشل میڈیا پر بھیجی گئی اپنی پوسٹ میں لکھا ہے ”کیا تمہارے والدین نہیں جو تمہیں تعلیم دیتے؟ ڈرائیور نے اپنی پوسٹ میں تحریر کیا ہے کہ تم کیسے ماحول میں پروان چڑھی ہو؟
خاتون کا کہنا ہے کہ اس نے ایسا کچھ نہیں کی کہ اسے اس طرح کے رویے کا نشانہ بنایا جائے۔ ناٹی نی نامی اس زیر عتاب آنے والی خاتون کی فیس بک پر بھیجی گئی پوسٹ کو دو ہزار افراد نے پسند کیا ہے۔ اس نے الزام لگایا ہے کہ دو مسافر اپنی سیٹوں پر کھڑے ہو گئے اور انہوں نے ڈرائیور کے حق میں تالیاں بجانا شروع کر دیں۔ ان دائیں بازو کے دو یہودیوں نے ڈرائیور کے بنیاد پرستانہ عقائد کی تعریف کی اور اسے ایسا موقف رکھنے پر اسے مبارکباد دی۔
متاثرہ خاتون کی پوسٹ پر ایک تبصرہ یہ آیا ہے کہ اسے متعلقہ بس کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کرنا چاہیے۔ دریں اثنا بس کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈرائیور کا رویہ بس کمپنی کی اخلاقیات اور قواعد کے منافی تھا۔ ترجمان کے مطابق ڈرائیور سے اس بارے میں پوچھ گچھ کی جائے گی کہ اس نے ایسا کیوں کیا۔
بشکریہ العربیہ