مسلمان نماز اور دعا میں مصروف تے۔ یہ منظر دیکھ کر لوگ حیران تھے۔ بہرحال قاری نظیر احمد کی امامت میں نمازاستسقا ادا کی گئی اور بارش کے لئے دعائیں کی گئیں۔
نماز ختم ہونے کے بعد سے ہی آسمان میں بادل چھانے لگے، اس سے لوگوں کو بارش کی امید پیدا ہونے لگی۔ شام ہونے سے پہلے ہی موسم سہانا ہوگیا۔ بارش کی بوندیں زمین کو سیراب کرنے لگیں۔ لوگوں کو یقین ہوا کہ خصوصی نماز (صلوۃ استسقا) کا اثر ہوا، اللہ نے دعا قبول کرلی۔
مسلمانوں کے ذریعہ چلچلاتی دھوپ میں نماز ادا کرنے اور پھر رحمت کی بارش ہونے سے ایک طرف لوگوں کو شدید گرمی سے نجات ملی تو دوسری طرف لوگوں نے مسلمانوں کے اس جذبے کو سلام کرتے ہوئے شکریہ بھی ادا کیا۔
Pages: 1 2