بغداد ۔ عراق اور شام میں دہشت گردی اور اسلام ک نام پر نہایت بے رحمی سے انسانوں کے قتل عام میں بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم دولت اسلامی ’’داعش‘‘ کا ایک نیا اور نہایت سنگین جرم سامنے آیا ہے۔ اپنے مذموم مقاصد اور تباہی و بربادی کے لیے ان بد بختوں نے اللہ کی کتاب کو بھی نہیں چھوڑا اور قرآن پاک کے نسخوں میں بارود بھر کرانہیں بھی بم بنا دیا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عراق صوبہ دیالی کی سیکیورٹی کمیٹی کے چیئرمین سید صادق الحسینی نے’’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے السعدیہ اور جلولا شہریوں کی داعش کے قبضے سے آزادی کے بعد جب بارودی سرنگوں کی تلاش اور صفائی کا کام شروع کیا تو ہم حیران رہ گئے کہ داعشی جنگجوئوں نے مساجد میں رکھے قرآن پاک کے نسخوں میں بارود بھر کرکے انہیں بموں میں تبدیل کردیا ہے۔
الحسینی نے بتایا کہ بموں میں تبدیل کیے گئے قرآن پاک کے نسخوں میں سے بعض مکمل طورپراندر سے کاٹ دیے گئے تھے۔ قرآن پاک کے کئی نسخے دھماکوں سے پھٹ گئے جس کے نتیجے میں وہ ریزہ ریزہ ہوگئے۔
صادق الحسینی کا کہنا تھا کہ داعشی جنگجوئوں کی جانب سےیہ مجرمانہ حرکت اپنے مذموم مقاصد اور اہداف کے حصول کے لیے کی گئی ہے اور اللہ کی کتاب کو بھی تباہی اور بربادی کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب ہمیں ایک مسجد سے بارود سے بھرے قرآن پاک ملے تو ہم نے اس کے بعد نہایت احتیاط کے ساتھ دیگر مساجد کی تلاشی لی، جہاں تقریبا ہردوسری مسجد حتیٰ کہ خالی مکانوں میں بھی مقدس کتابوں کو بموں میں تبدیل کیا گیا تھا۔
خیال رہے داعشی جنگجو اپنی طاقت کا سکہ جمانے کے لیے مخالفین کو نہایت بے دردی سے قتل کرتے اور ان کے قتل کی ویڈٰیوز بنا کران کی پوری دنیا میں تشہیر کی جاتی۔ مسلم دنیا کے نمائندہ علماء نے داعش کے اس طریقہ واردات کو غیراسلامی قرار دے رکھا ہے۔