لکھنؤ. 24 جولائی کو الوداع کی نماز کے دوران ہوئے ہنگامہ میں داروغہ ہری اوم سے چھینا گیا ریولور وزیر گنج پولیس نے برآمد کر لیا ہے.سعادت گنج کےباشندے دو ملزمان کو کرائم برانچ نے گرفتار کرلیا لیا ہیں. پکڑے گئے نوجوانوں کے نام شیرو اور علمدار حسین ہیں. ان کے پاس سے .380 بور کی رولور اور چھ زندہ کارتوس برآمد کیئے گئے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں ہی نوجوان مجرمانہ رجحان کے ہیں.
یاد رہے کہ 24 جولائی کو جمعہ کے دن شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے الوداع کی نماز کے بعد وقف بورڈ کی مبینہ بے ایمانیوں کے خلاف ایک مظاہرہ کیا تھا۔. کسی انہونی سے بچنے کے لئے انتظامیہ نے سیکورٹی کی چاق چوبند انتظامات کئے تھے۔، لیکن تمام چوکسی برتنے کے باوجود وہاں ہنگامہ ہو گیا. اس دوران کچھ سماج دشمن عناصر نے مل کر ااے ایس آئی ہری اوم کی سروس ریوالور چھین لی اور ان کے ساتھ مار پیٹ کرتے ہوئے گالی-گلوج کی. اس بارے پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا اور رولور کی تلاش کر رہی تھی.
کافی مشقت کے بعد مقامی لوگوں اور مخبر کی نشاندہی پر کرائم برانچ نے جال بچھاتے ہوئے اتوار کو ملزموں کو سٹی اسٹیشن کے بڑے چھتہ کے پل کے پاس سے گرفتار کر لیا. اس کے بعد وجيرگج تھانے لے آئی، لیکن یہاں پر لوگوں نے ملزمان کی گرفتاری کی مخالفت کرنا شروع کر دیا. معاملہ بڑھتا دیکھ کرائم برانچ کے افسر ملزمان کو اپنے ساتھ نامعلوم مقام پر لے گئے ہیں. پولیس نے یہ بھی بتایا کہ دونوں ملزم نوجوان علاقے کے دبنگ شخصیت کے گرگے ہیں.