لکھنو؛دو روز کے غور و خوض کے بعد آج آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے یہ واضح کیا کہ بغیر ٹھوس شرعی بنیاد کے تین طلاق نہیں ممکن نہیں ہے۔بورڈ کے علمائ اکابرین نے دو روز تک عرق ریزی کے بعد ان مسائل کو غلط طریقے سے استعمال کعنے اور بے جا انکو مسئلہ بنانے پر فکر مندی بھی ظاہر کی ہے اور اپنے اس موقف کا اعادہ کی کہ شریعت میں تبدیلی ناقابل برداشت اور نا گزیر ہے۔
عالمی شہرت یافتہ اسلامی ادارے ندوتالعلوم میں منعقد اس دو روزہ میٹنگ میں دور دراز کے علمائ اور اکابرین نے شرکت کی اور بورڈ کے ان موقف کو دہرایا جو اس سے قبل بھی زیر غور آچکے تھے۔بابری مسجد کے تعلق سے بورڈ نے ایک بار پھر اپنے مصمم فیصلے کا اعادہ کیا کہ ایودھیا میں بابری مسجد کے تعلق سے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیئے اور سپریم کورٹ یا عدالتی حتمی فیصلے ہی قابل قبول ہوں گے۔