نئی دہلی:ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 41برس پہلے ہوئے سرحدی زمین تبادلہ معاہدہ کے قانونی خاکہ کو ایک برس کے اندرعملی شکل دے دی جائے گی اور 30جون 2016کو دونوں ممالک کے نقشے اس معاہدہ کے تحت تبدیل ہو جائیں گے ۔
وزیراعظم نریند ر مودی کے گزشتہ ہفتہ کے بنگلہ دیش کے دورہ کے دوران کی ان کی اور میزبان وزیراعظم شیخ حسینہ کی موجودگی میں 1974کے بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان اور محترمہ اندرا گاندھی کے درمیان ہوئے سمجھوتے نیز 2011میں اس وقت کے وزیراعظم منموہن سنگھ اور محترمہ شیخ حسینہ کے درمیان دستخط شدہ پروٹو کول کے منظوری نامہ پر دستخط کے بعد ان کا تبادلہ کیا گیا۔ ان دستاویزوں میں اس سمجھوتے کے نفاذ کے خاکہ کے دستاویز بھی شامل تھے ۔
اس معاہدہ کے تحت مجموعی طورپر 17160.63ایکڑ علاقہ 111گاووں یا بستیوں کو بنگلہ دیش کو منتقل کیا جانا ہے جبکہ بنگلہ دیش کو 51گاوں یا بستیاں ہندوستان کو منتقل کرنی ہیں جن کا مجموعی رقبہ 7110.02ایکڑ ہے ۔
اطلاع کے مطابق ہندوستانی سرحدوں پر گھری ہوئی بنگلہ دیش کی بستیوں میں تقریباً 34ہزار لوگ رہتے ہیں اور بنگلہ دیش کی سرحد سے گھری ہندوستانی بستیوں میں تقریباً 14ہزار لوگ رہتے ہیں ۔سمجھا جاتا ہے کہ زیادہ تر لوگ بنگلہ دیش کی ہی شہریت قبول کریں گے ۔ ہندستانی حکام کا اندازہ ہے کہ تقریباً تین سے چار ہزار لوگ ہی ہندستان کی شہریت لیں گے ۔
نفاذ کے خاکہ کے مطابق ہندوستان کی سرحد میں واقع بنگلہ دیشی بستیوں کو ہندستان میں اور بنگلہ دیش کی سرحد پر واقع ہندستانی بستیوں کا بنگلہ دیش میں انضمام 31جولائی 2015کو نصف شب سے ہوجائے گا۔ اس تاریخ کو دستاویز میں ‘اپائنٹمنٹ ڈے ’ کہا گیا ہے ۔ اسی روز پہلے دونوں ممالک کے سرکاری نمائندوں کی مشترکہ ٹیم ان بستیوں کا دورہ کرے گی۔