لکھنؤ : جموں کشمیر کے پلوامہ ضلع میں جمعرات کو سی آر پی ایف قافلہ پر ہوئے دہشت گردانہ حملہ پہ سماجی تنظیموں اور عوام کا غصہ کم نہیں ہو رہا ہے۔ مسلسل دوسرے دن بھی بڑی تعداد میں سماجی تنظیموں اور عوام نے شہر کے مختلف مقامات پر احتجاج و مظاہرہ کیا اور پاکستان و دہشت گردی کا پتلا نذر آتش کر کے غصہ کا اظہار کیا۔
خواتین ثانی زہرا کمیٹی کی جانب سے نسرین بانو کی قیادت میں شیش محل پتھر والی مسجد سے مارچ نکال کرمظاہرہ کیا۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں شمع اور پلے کارڈ، دہشت گردمخالف نعرے لکھی تختیاں لئے ہوئے تھے۔ مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے کہکشا فاطمہ نے فدائین حملہ کی مذمت کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے دہشت گردوں کو منھ توڑ جواب دینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے شہیدوں کے اہل خانہ اظہار ہمدرتے کی اور کہا اللہ لواحین کو صبر جمیل عطا کرے۔ انھوں کہا کہ غم کے اس موقع پر پورا ملک شہیدوں کے کنبوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ مظاہرین نے دہشت گردی اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خاں کا پتلا نذر آتش کرکے حکومت سے بڑا قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرہ میں خصوصی طور سے صبا رضوی (بخشی کا تالاب) کہکشا فاطمہ ( بہرائچ) نازش فاطمہ (انائو ) انیس بانو ( گوالیر ) فرح دیبا، نسرین بانو، اآشی علی، صالحہ رضوی، جعفری رضوی، شیبا آپا دیگر خواتین شامل تھی۔
اس موقع پر خصوصی طورسے ملک میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے دعا کی گئی۔ اس موقع پر شیش محل سے نکلنے والے اس کینڈل مارچ کے جلوس میں آس پاس سے مرد خواتین و بچے بھی موجود تھے۔
صالحہ رضوی نے کہا پلوامہ دہشت گردانہ واردات کے ملزمین کو کسی بھی صورت میں بخشا نہ جائے۔ شیش محل سے نکلنے والے اس جلوس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے حصہ لیا اور پاکستان مردہ باد ، دہشت گردی مردہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے چھوٹے امام باڑے تک جلوس نکالا اور نارے لگائے۔
نسرین بانو نے کہا کہ اس بزدلانہ اور وحشیانہ حرکت کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ ہم ہندوستانی مسلمان اس دہشت گردانہ حملہ کے خلاف شدید بیزاری اور نفرت کا اظہار کرتے ہیں اور شہید جوانوں کے اہل خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور زخمی جوانوں کی صحت یابی کیلئے دعا کرتی ہوں۔ رِدا فاطمہ نے حملہ کے قصور واروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ صبا فاطمہ نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہئے کہ جن ممالک کی سرپرستی دہشت گردی کو حاصل ہے ان کو چاہئے کہ ان ممالک سے ناطہ توڑ لے۔
حسین آباد کے شیش محل میں اتوار کی شام خواتین ثانی زہرا کمیٹی کی جانب سے کینڈل مارچ نکالا گیا۔ اپنے ہاتھوں میں پاکستان اور دہشت گردی مخالف نعرے لکھی تختیاں لئے نقاب پوش خواتین نے شیش محل سے حسین آباد واقع چھوٹے امام باڑے تک مارچ نکال کر دہشت گردانہ حملہ کی مخالفت کی۔ کینڈل مارچ میں شامل چھوٹے چھوٹے بچے پاکستانی ہوش میں آؤ، ہندوستان سے واپس جاؤ، دہشت گردی ہائے، ہائے، دہشت گردی بائے بائے، دہشت گردی مردہ باد، جیش محمد مردہ باد جیسے نعرے لکھی تختیاں لئے ہوئے تھے۔ کمیٹی کی صدر صالحہ رضوی، نسرین بانو اور کہکشاں فاطمہ کی قیادت میں کینڈل مارچ نکالا گیا۔
بعد از پلوامہ میں شہید ہوئے سی آر پی ایف کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ خراج عقیدت پیش کرنے والوں میں خواتین کے علاوہ ہر عمر کے افراد خصوصاَ بچے بھی شامل رہے۔ یہ سبھی اپنے ہاتھوں میں موم بتی لیکر ہندوستان زندہ بادکے نعرے لگاتے ہوئے نظرآئے۔ سماجی تنظیم کی صدر نسرین بانوں نے کہا کہ جو جوان سرحدوں پر ملک کی حفاظت میں لگے ہیں ان کے ساتھ ہوئی ظالمانہ حرکت کا حکومت جلد سے جلد منھ توڑ جواب دے تاکہ جوانوں کے کنبہ کے لوگوںکو انصاف مل سکے۔