نئی دہلی:آئی پی ایل کے سابق چیئر مین للت مودی کی مدد کے تنازعہ میں ملوث مرکزی وزیر خارجہ اور راجستھان کی وزیر اعلی وسندھرا راجے کے معاملے میں آج بی جے پی صدر امت شاہ نے وزیرا عظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور اس بابت بات چیت کئے جانے کی قیاس آرائی کی جا رہی ہے ۔واضح رہے کہ ہندوستا ن سے فرار مسٹر مودی پر ای ڈی نے بدعنوانی کے معاملے درج کئے ہیں۔ مسٹر مودی کو انکی اہلیہ کے علاج کے لئے پرتگال جانے میں مدد کے معاملے میں وزیر خارجہ سشما سوراج اور راجستھان کی وزیر اعلی وسندھرا راجے کے استعفی کے مطالبے پر اپوزیشن پارٹیاں جمی ہوئی ہیں اور وہ بی جے پی پر مسلسل حملہ آور ہیں۔دریں اثنا، پارٹی نے اس معاملے میں محترمہ راجے سے محتاط دوری بنالی ہے ۔ یہ امید کی جا رہی تھی کہ محترمہ راجے پنجاب میں منعقد ہونے والا آنندپور صاحب کے 350سالہ تقریبات میں شرکت کرنے والی تھیں جہاں ان کی ملاقات وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اور بی جے پی صدر مسٹر شاہ سے ہونے والی تھی لیکن خبریں یہ آر ہی ہیں کہ انہوں نے اپنے اس پروگرام کو فی الوقت موخر کر دیا ہے ۔
ان کے دفترسے جاری ریلیز کے مطابق محترمہ راجے کی پیٹھ میں تکلیف ہے اور ان کے ڈاکٹر نے انہیں آرام کرنے کی صلاح دی ہے ۔ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق وزیر اعظم علیحدہ علیحدہ مختلف لیڈران سے ملاقاتیں کر رہے ہیں ۔مسٹر مودی آج وزیرداخلہ سے بھی اس معاملے میں ملاقات کرنے والے ہیں۔پارٹی نے للت مودی کی مدد کے معاملے میں محترمہ راجے کا بچاؤاب تک نہیں کیا ہے نہ ہی ان کے حق میں اب تک کسی طرح کا بیان ہی سامنے آیا ہے ۔محترمہ راجے کے بیٹے کا للت مودی کے ساتھ کاروباری رشتے ہونے کی بھی خبریں آرہی ہیں۔دوسری جانب پارٹی اعلی قیادت اور آر ایس ایس حکومت کے ساتھ ہے ۔یہ سارا معاملہ ٹائمس آف لندن نے اٹھایا تھا ۔ اخبار نے مرکزی وزیرخارجہ کے اس خط کوپیش کیا تھا جس میں انہوں نے برطانی حکام کو ویزا رجاری کرنے کی اپیل کی تھی۔ اس معاملے کے بعد محترمہ سوراج نے کہا کہ انہوں نے سابق آئی پی ایل کمشنر کی مدد انسانی بنیاد پر کی تھی۔دوسری طرف محترمہ سوراج نے آج اس معاملے میں کچھ بھی بولنے سے انکار کر دیا ہے۔اپوزیشن پارٹیاں ان دونوں کے استعفی پر اصرار کر رہی ہیں اور وہ حکومت پر اس کے لئے دباؤبنا رہی ہیں۔